اقوام متحدہ نے فلسطین میں نیوز ویب سائٹس کی بندش پر فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت رام اللہ حکومت سے 60 روز کے اندر اندر جواب طلب کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں اورذرائع ابلاغ کی آزادی کے لیے کام کرنے والے گروپوں نے اقوام متحدہ میں شکایت کی تھی کہ فلسطینی اتھارٹی نے غرب اردن کے علاقوں میں درجنوں آن لائن اخبارات اور نیوز ویب پورٹل بند کردیے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق آن لائن اخبارات اور ویب سائیٹس کی بندش سائبر جرائم کی آڑ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اقوام متحدہ سے نیوز ویب سائیٹ اور آن لائن کی بندش کا نوٹس لینے اور بلاک کی گئی ویب سائیٹس دوبارہ بحال کرنے کے لیے فلسطینی اتھارٹی پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہائی کشمنر برائے آزادی اظہار ڈیو کائی کی زیرصدارت اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس مین فلسطینی وزیراعظم رامی الحمد اللہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اگلے دو ماہ کے اندر اندر آن لائن اخبارات اور ویب سائیٹس کی بندش کے بارے میں جواب دے اور بتائے کہ آیا درجنوں اخباری ویب سائیٹس کیوں بند کی گئیں؟۔
خیال رہے کہ چند ہفتے قبل فلسطینی اتھارٹی نے غرب اردن کے علاقوں میں دسیوں ویب سائیٹ تک رسائی بند کردی تھی۔ ان میں بیشتر اخبارات کے آن لائن ایڈیشن اور نیوز ویب سائیٹس شامل ہیں۔ بلاک کی گئی ویب سائیٹس میں ’مرکزاطلاعات فلسطین‘ کی ویب سائیٹ بھی شامل ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اس نے سائبر جرائم کے پیش نظر سائبر کرائم کنٹرول ایکٹ کے تحت ویب سائیٹس کو بلاک کیا ہے تاہم سائبر جرائم کنٹرول کرنے کی آڑ میں آزادی اظہار رائے پر پابندی عاید نہیں کی جا سکتی۔
یو این حکام کا کہنا ہے کہ مختلف ملکوں کے ہاں بنائے گئے سائبر کرائم قوانین عالمی معیارات کے مطابق نہیں۔