اسرائیلی اخبارات اور ٹیلی ویژن چینلوں کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کل منگل سے فوج نے لبنان کی سرحد پر وسیع پیمانے پر مشقیں شروع کی ہیں۔ یہ فوجی مشقیں سنہ 1998ء کے بعد بیس سال کے عرصے کی سب سے بڑی مشقیں ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ’ٹی وی 2‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ لبنان کی سرحد پر وسیع پیمانے پر فوجی مشقوں کا مقسد شمالی محاذ پر جنگ کی تیاری کو یقینی بنانا اور لبنانی حزب اللہ کو یہ پیغام دینا ہے کہ صہیونی ریاست اس کے ساتھ جنگ کے لیے تیار ہے۔
عبرانی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لبنان کی سرحد پر ہونے والی یہ فوجی مشقیں 10 دن تک جاری رہیں گی۔ ان میں بری، بحری اور فضائیہ کے ہزاروں اہلکاروں کے ساتھ جنگی طیارے بھی حصہ لے رہے ہیں۔
ٹی وی رپورٹ کے مطابق یہ فوجی مشقیں شام کی سرحد پرہونے والی تبدیلیوں کے تناظرمیں ہو رہی ہیں۔ اسرائیل کو شام میں حزب اللہ اور ایران کے بڑھتے اثرو نفوذ پر اعتراض ہے اور اس حوالے سے تل ابیب نے روس کو بھی مطلع کر دیا ہے۔
ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی وسیع مشقوں کا مقصد حزب اللہ کو یہ پیغام دینا ہے کہ اسرائیلی فوج کسی بھی اشتعال انگیزی کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
عبرانی ٹی وی کے مطابق حزب اللہ کی بڑھتی میزائل دفاعی صلاحیت سے اسرائیل خائف ہے۔ اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس اداروں کو ملنے والی معلومات سے پتا چلا ہے کہ حزب اللہ باقاعدگی کے ساتھ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی تیاری کررہی ہے۔
ادھر اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لبنان کی سرحد پر فوجی مشقوں کا مقصد جنوبی لبنان سے کسی بھی حملے کا جواب دینے کی تیاری کرنا اور لبنان میں موجود ‘دہشت گرد مراکز‘ کو نشانہ بنانے کے لیے فوج کو تیار کرنا ہے۔