فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنےوالی ایک تنظیم کی رپورٹ کے مطابق 43 سالہ فلسطینی اسرائیلی جیلوں میں مسلسل قید کے 22 سال مکمل کرنے کے بعد اب 23 ویں برس میں داخل ہوگیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ کے مطابق اسیر حمد اللہ عبدالھادی عبدالعزیز صرمہ چھ ستمبر 1995ء سے پابند سلاسل ہے۔ اسے اسرائیلی فوج کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا کا سامنا ہے۔
اسیران اسٹڈی سینٹر کے مطابق اسیر حمدا للہ نہ صرف طویل عرصے تک اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹنے والے فلسطینیوں میں شامل ہے بلکہ اس نے قید کا ایک بڑا حصہ ’تنہائی‘ کی شکل میں گذارا ہے۔ قید تنہائی کے ساتھ ساتھ وہ کئی امراض کا بھی شکار رہا ہے۔اس کے وکلاء کا کہنا ہے کہ حمد اللہ کئی ماہ سے سر کے شدید درد میں مبتلا ہے مگر صہیونی انتظامیہ کی طرف سے اسے کسی قسم کی طبی سہولت مہیا نہیں کی گئی۔