پاکستان کی وفاقی شرعی عدالت کے سابق چیف جسٹس اور مفتی اعظم پاکستان مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ اس وقت تمام نفلی عبادات سے افضل عبادت غزہ کے لوگوں اور مجاہدین کی مالی امداد ہے، مٹھی بھر مجاہدین نے اسرائیل اور اس کے حواریوں کا غرور خاک میں ملا دیا۔
غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے 100 دن مکمل ہونے پر پاکستان مرکزی مسلم لیگ کی میزبانی میں کراچی کے مقامی ہوٹل میں حرمت اقصی کنونشن کے موقع پر انہوں نے کہا کہ گریٹر اسرائیل کا منصوبہ مدینے منورہ تک پہنچنے کا ہے، گریٹر اسرائیل کے نقشے میں مدینہ بھی آتا ہے، اسرائیل اگر کامیاب ہوجاتا ہے تو خطے کے کسی ملک کی خیر نہیں۔
اسرائیل اگر کامیاب ہوجاتا ہے تو خطے کے کسی ملک کی خیر نہیں۔ عالم اسلام میں بہت سی زمینوں پر غیروں کا قبضہ ہے، لیکن یہاں مسئلہ زمین کا نہیں نا اس بات کا ہے کہ غیروں نے قبضہ کیا ہوا ہے۔ اصل مسئلہ بیت المقدس کا ہے۔ فلسطین کا مسئلہ مسجد اقصی کا ہے۔جب سے صیہونیوں کا قبضہ ہوا ہے تو امت مسلمہ کا فرض ہے اس یہودیوں سے آزاد کرائے۔
اس موقع پر مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ یہ ہمیں جمہوریت کا سبق پڑھاتے ہیں جو جدل ہے اور جابر ہے اس سے ہمیں نجات ملنی چاہئے، میں سائوتھ افریقہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جس عالمی عدالت میں مسئلے کو اجاگر کیا۔