فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے بتایا ہے کہ صہیونی فوج نے 12 ستمبر کو چار فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے گرفتاری کے وقت ان کے اہل خانہ اور بچوں کی موجودگی میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے بعد چاروں فلسطینیوں کو ’عتصیون‘ جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔
انسانی حقوق کی مندوبہ جاکلین فرارجہ نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے 27 سالہ اسیر یوسف محمد الزعاقیق،32 سالہ جلال جمال الخمور، 19 سالہ براء نبیل ثوابتہ اور محمد منصور ثوابتہ کوگرفتاری کے وقت ان کے گھروں میں اہل خانہ اور بچوں کے سامنے ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
عینی شاہدین نے بتایا چاروں فلسطینیوں کو غرب اردن کے شہرالخلیل سے حراست میں لیا گیا۔ اسرائیلی فوجیوں نے بندوقوں کے بٹ مارے،ان کے بازوؤں اور ٹانگوں پر آہنی لاٹھیوں سے تشدد کیا۔ اسیر یوسف الزعاقیق کو اتنا بری طرح مارا پیٹا گیا تھا کہ وہ بات بھی نہیں کرسکتے۔ انہیں جیل میں ڈالے جانے کے بعد کسی قسم کی طبی سہولت بھی نہیں دی گئی۔