اسرائیلی جیل میں قید ایک فلسطینی کے مادہ تولید[نطفے] کی مصنوعی طریقے سے منتقلی کے نتیجے قدرت نے اسے جڑواں بچوں کی نعمت سے نوازا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر قاسم العکلیک کے مادہ تولید کی مصنوعی منتقلی سے اس کی اہلیہ کے ہاں ایک بچہ اور ایک بچی پیدا ہوئے ہیں۔
غرب اردن کے شمالی شہر نابلس سے تعلق رکھنے والے فلسطینی اسیر العکلیک کا نطفہ پہلے بھی متعدد مرتبہ منتقل کیا گیا تھا مگر اس کے نتیجے میں کوئی بچہ پیدا نہیں ہوا۔
اسپتال میں جب جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی تو پورے خاندان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی۔ ہرطرف سے اسیر کی والدہ اور دیگر اقارب کو ننھے مہمانوں کی آمد پر تہیتی پیغامات موصول ہو رہے تھے۔
خیال رہے کہ اسیر العکلیک 17 سال کی سزا کے تحت پابند سلاسل ہیں جس میں سے 13 سال قید کاٹ چکے ہیں۔ اس کے پہلے بھی دو بچیاں ہیں جن کے نام دعا اور دلال ہیں۔ یہ دونوں بھی جڑواں پیدا ہوئی تھیں۔ ان کی پیدائش کے دو ماہ بعد اسرائیلی فوج نے العکلیک کو حراست میں لے لیا تھا۔