اسرائیلی ریاست کے آرمی چیف ایک نہتے فلسطینی نوجوان کو بے دردی کے ساتھ گولیاں مار کر شہید کرنے کے جرم میں ڈیڑھ سال کی سزا کاٹنے والے فوجی اہلکار کی سزا میں مزید چار ماہ کی کمی کا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوجی الیور ازاریا نے گذشتہ برس غرب اردن کے شہر الخلیل میں ایک نہتے فلسطینی نوجوان عبدالفتاح الشریف کو سڑک پر زخمی حالت میں پڑے ہونے کے باوجود گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔
بعد ازاں قاتل فوجی الیور ازاریا کو گرفتار کرکے اس کے خلاف مقدمہ چلایا اور اسرائیلی فوجی عدالت نے مجرم کو برائے نام قید کی سزا سناتے ہوئے اسے ڈیڑھ سال کے لیے جیل بھیج دیا تھا۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہودیوں کی مذہبی عید اور تہوار کے موقع پر آرمی چیف جنرل گیڈی آئزنکوٹ نے ازاریا کی قید 18 ماہ سے کم کرکے 14 ماہ کردی ہے۔
توقع ہے کہ اسرائیلی فوجی الیور ازاریا کی دو تہائی قید مارچ 2018ء میں مکمل ہوجائے گی جس کے بعد ستمبر 2018 ء کو اسے رہا کردیا جائے گا۔