فلسطینی جماعتوں میں مفاہمت کے بعد غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیلی ناکہ بندی ختم کرنے کے لیے مقامی سطح پر کمیٹیاں متحرک ہوگئی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں پیپلز کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ما بعد مفاہمت غزہ کی ناکہ بندی ختم کرانے کے لیے موثر حکمت عملی اپنانے کی اشد ضرورت ہے۔ کمیٹی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ فلسطینی دھڑوں میں باہمی اختلافات کے باعث غزہ کے عوام کو بدترین ناکہ بندی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ تمام فلسطینی جماعتیں مل کر غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے کے لیے کوئی جامع پلان تیار کریں۔
فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن جمال الخضری نے ایک بیان میں بتایا کہ پیپلز کمیٹی فلسطینیوں میں مفاہمت کو غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے نہایت اہمیت کا حامل سمجھتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حماس اور تحریک فتح کے درمیان مفاہمت کا سب سے بڑا اثر غزہ کی پٹی کے عوام کو ریلیف کی فراہمی اور جاری بحرانوں کے خاتمے کی صورت میں ہونا چاہیے۔ دس سال سے اسرائیل نے غزہ پر معاشی پابندیاں مسلط کر رکھی ہیں۔ ان پابندیوں کے خاتمے کے لیے فلسطینی دھڑوں کوئی متفقہ لائحہ عمل پیش نہیں کیا ہے۔ قومی مفاہمت کے اعلان کے بعد غزہ کے عوام کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔