اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس ‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کو ٹیلیفون کیا۔ دونوں رہ نماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں فلسطینی دھڑوں میں مصر کی مساعی سے طے پائے مفاہمتی اور مصالحتی معاہدے پر تبادلہ کیال کیا گیا۔ امیر قطر نے اسماعیل ھنیہ کو قومی مفاہمت اور فتح سے صلح کرنے پر مبارک باد پیش کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ کے دفتر سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امیر قطر اور حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ کے درمیان ہونے والی بات چیت میں فلسطینیوں مصالحتی مساعی کے بعد کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر اسماعیل ھنیہ نے بتایا کہ فلسطینی دھڑوں میں مفاہمت انہی خطوط پر ہوئی ہے جن میں اس سے قبل قطر اور دوسرے ممالک کی طرف سے کوششیں کی جارتی رہی ہیں۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت قومی مفاہمتی معاہدے کو عملی شکل دینے کی خواہاں ہے۔ اس سلسلے میں تمام فلسطینی دھڑوں کے درمیان قاہرہ میں جامع مذاکرات بھی جلد کیے جائیں گے۔
امیر قطر نے کہا کہ فلسطینیوں میں مفاہمت غیرمعمولی اہمیت کی حامل پیش رفت اور قضیہ فلسطین میں ایک اہم تبدیلی ہے۔ فلسطینیوں میں قومی یکجہتی فلسطینی قوم کی دیرینہ امنگوں کی ترجمانی ہے۔ اس کے نتیجے میں سیاسی عمل کو آگے بڑھانے اور فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق کے حصول کے لیے جاری کوششوں میں پیش رفت کا موقع ملے گا۔
خیال رہے کہ جمعرات کو فلسطینی تنظیموں حماس اور فتح نے مصری انٹیلی جنس وزیر میجر جنرل خالد فوزی کی زیرنگرانی مصالحتی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
دونوں جماعتوں نے یکم دسمبر تک غزہ میں تمام انتظامی امور قومی حکومت کو سپرد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔