جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل غیرقانونی آباد کاری کی وضاحت کرے: یورپی یونین

جمعرات 19-اکتوبر-2017

یورپی یونین نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دریائے اردن کے مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کے لیے نئے مکانوں کی تعمیر کے منصوبوں کو بند کرتے ہوئے حالیہ منصوبوں کے بارے میں وضاحت کرے کہ اس نے کیوں کر آباد کاری غیرقانونی عمل جاری رکھا ہوا ہے۔

تنظیم کی خارجہ سروس نے بدھ کو ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ یہودی آبادکاری کے منصوبوں سے فلسطینیوں کے ساتھ مستقبل میں کسی امن معاہدے کے امکانات ختم ہو کر رہ جائیں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’ یورپی یونین نے اسرائیلی حکام سے اس معاملے کی وضاحت کے لیے کہا ہے اور اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ وہ ان منصوبوں پر نظرثانی کریں گے کیونکہ یہ بامقصد امن بات چیت کی بحالی کے لیے کوششوں کے ضمن میں بڑی اہمیت کے حامل ہیں‘‘۔

بیان میں یورپی یونین کے اس موقف کا اعادہ کیا گیا ہے کہ ’’یہودی آبادکاروں کے لیے مکانوں کی تعمیر سے متعلق سرگرمی بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی ہے۔اس سے تنازع کا دوریاستی حل معدوم ہو کر رہ جائے گا اور پائیدار امن کے قیام کے لیے کوششوں کو بھی نقصان پہنچے گا‘‘۔

تنظیم نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اسرائیل نے 1967ء کی مشرق وسطیٰ جنگ میں غربِ اردن ، مشرقی یروشیلم اور گولان کی چوٹیوں سمیت جن علاقوں پر قبضہ کیا تھا،وہ اسرائیل کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرحدوں کا حصہ نہیں ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی