جمعه 15/نوامبر/2024

مصیبت در مصیبت،غزہ میں بے گھر افراد کے کیمپ بارش میں ڈوب گئے

اتوار 28-جنوری-2024

 

غزہ کی پٹی میںبے گھر ہونے والے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو ایک نئے سانحے اور مصیبت کا سامناہے۔ ان کے مصائب میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے اور شدید بارش کے پانی کی وجہ سے انکے خیموں اور پناہ گاہوں میں پانی جمع ہو گیا۔

 

فلسطینی علاقوں میںمسلسل بمباری کے دوران گذشتہ رات شدید بارش ہوئی، جس کے نتیجے میں شمالی اور جنوبیغزہ میں ہزاروں خیمے اور پناہ گاہیں ڈوب گئیں، جس کے نتیجے میں املاک اور کمبلپانی سے تر ہوگئے۔

 

بے گھر افراد کےلیے کمبل، بھاری کپڑوں اور سردیوں کے موسم سے نمٹنے کے لیے گرم کرنے کا کوئیانتظام نہ ہونے کی وجہ سے حالات مزید سخت ہوتے جا رہے ہیں۔

 

خوراک اور کمبل کی کمی

 

فلسطینی شہریدفاع کے ترجمان محمد بصل نے انادولو ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ”موسلا دھار بارشوں سے غزہ میں بے گھر ہونے والے لوگوں کے لیے خیموں سے بھرےکئی نشیبی علاقوں میں بڑے سیلاب آنے کا خدشہ ہے”۔انہوں نے کہا ایک ہزار سے زیادہسگنلز اور وارننگز غزہ کے مختلف گورنریوں میں خیموں اور گھروں کے ڈوبنے کی اطلاعموصول ہوئی تھی۔

 

ریسکیو میں دشواری

 

بصل نے نشاندہی کیکہ بارش کے پانی کے پمپ چلانے اور امدادی گاڑیوں کو سیلاب زدہ علاقوں میں منتقلکرنے کے لیے ضروری ایندھن کی کمی شہری دفاع کے عملے کے کام میں رکاوٹ بن رہی ہے۔مشکل حالات زندگی کی وجہ سے بے گھر ہونے والوں کو محسوس ہونے والے مصائب اورصحت کےنظام کی خرابی کی وارننگ موصول ہوئی ہے۔ خوراک کی قلت، ان میں بیماریوں اور وبائیامراض کے پھیلنے کے خطرات بڑھتے جا رہے ہیں۔

 

غزہ کی پٹی کیبلدیات کی یونین کے کوآرڈینیٹر حسنی مہنا نے موسمی عوامل اور شدید بارشوں کی وجہسے شہریوں کے گھروں اور پناہ گاہوں میں سیوریج کے اخراج کے بارے میں خبردار کیا۔ انہوںنے بارش کے پانی کی آمیزش کا خدشہ ظاہر کیا۔

 

غزہ شہر کے شمالمیں الشیخ رضوان اور ابو رشید تالابوں میں سیوریج کا پانی پہنچنے کے بعد دونوںتالابوں کے اندر کا پانی غیر معمولی سطح پر پہنچ گیا۔

 

انہوں نے بارش کاپانی جمع کرنے والے تالابوں میں پانی کے پمپ چلانے کے لیے ضروری ایندھن فراہم کرنےکی ضرورت پر زور دیا۔

 

گذشتہ ساتاکتوبرکو غزہ کی پٹی پرصیہونی جارحیت کے آغاز کے بعد سے اب تک بے گھر ہونے والےفلسطینیوں کی تعداد تقریباً بیس لاکھ تک پہنچ گئی ہے، جو محاصرے اور بنیادی ضروریاتکی کمی کے نتیجے میں مشکل انسانی حالات میں زندگی گذار رہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں بیماریاںپھیلنے کا خدشہ ہے۔

 

گذشتہ اکتوبر کیسات تاریخ سے غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والوں کی تعداد 26ہزارسے تجاوز کرگئی ہے جب کہ تقریباً 64 ہزار 500 زخمی ہو چکے ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی