عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو نوشی انسان کے لیے زہر قاتل جو پھیپھڑوں کے سرطان، امراض قلب، شریانوں کی بیماریوں کا باعث بنتا ہے اور سالانہ 60 لاکھ افراد تمباکو نوشی کے نتیجے میں موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
تمباکو نوشی کے خطرات کے بارے میں آگاہی مہمات اور بھاری ٹیکسوں کے نتیجے میں بعض ممالک میں تمباکو نوشی میں کمی آئی ہے۔ مثال کے طور پرسنہ 1965ء میں امریکا میں تمباکو نوشی کرنےوالوں کی تعداد 42 فی صد تھی جو کہ 2015ء میں کم ہو کر 15 فی صد پرآگئی۔
قبل از وقت وفات کےلیے صرف تمباکو ہی واحد سبب نہیں بلکہ بعض ایسی دیگر عادات بھی انسان کے لیے تمباکو ہی کی طرح زہر قاتل ثابت ہوسکتی ہیں۔
تمباکو نوشی
برطانوی یونیورسٹی بریگھم یونگ کی ایک تحقیقی ٹیم کا کہنا ہے کہ جو افراد یومیہ 15 سیگریٹ پیتے ہیں ان کی اوسط عمر کم ہوجاتی ہے۔
زیادہ دیر تک بیٹھے رہنا
اگر آپ مسلسل دو گھنٹے بیٹھے رہنے کے عادی ہیں تو آپ کی بڑی آنت میں کینسر کا خطرہ ہے۔ خواتین میں رحم کا کینسر اور پھیپھڑوں کا کینسر ہوسکتا ہے۔
نیند کی کمی
عالمی ادارہ صحت کے حوالے سے پروفیسر فالیری غافاروف کہتے ہیں کہ نیند کی کمی دماغی عارضے اور امراض قلب کا موجب بن سکتی ہے۔ یہ صحت کے لیے اتنی ہی خطرناک ہے جتنی کہ تمباکو نوشی۔
نا مناسب خوراک
عالمی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ انسانی زندگی کی بقاء کے لیے صحت افزاء خوراک کا ہونا بھی ضروری ہے۔ مصنوعی غزائیں جسم میں چکنائی کی مقدار بڑھا دیتی ہیں جو مہلک امراض کا موجب بن سکتی ہے۔