انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ایمنسٹی‘ انٹرنیشنل نے اپنے ایک رضاکار کو فلسطین کے علاقے غرب اردن میں جانے سے روکے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے صہیونی ریاست کے اس اقدام کو انسانی حقوق کے رضاکاروں کے خلاف غیرانسانی پالیسی قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کے گروپ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم کے امریکا برانچ کے ایک کارکن کو ایمنسٹی کے خلاف انتقامی کارروائی کے تحت غرب اردن داخلے سے روکا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امدادی کارکن کو فلسطین میں جانے سے روکنا اس با واضح ثبوت ہے کہ صہیونی ریاست اپنے جرائم سے خوف زدہ ہے اور وہ انسانی حقوق کے کارکنوں کو جرائم کو بے نقاب کرنے پر پابندیاں عاید کرکے اپنے مکروہ جرائم پر پردہ ڈالنا چاہتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایمنسٹی کی امریکا برانچ کے سیکشن مشرق وسطیٰ و شمالی افریقا کے ڈائریکٹر راید جرار کو اردن کی الکرامہ گذرگاہ سے غزہ جانے سے روک دیا گیا۔ وہ غرب اردن میں اپنی والدہ کےجنازے میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔
انسانی حقوق گروپ کے ایک عہدیدار فیلپ لوتھر نے بتایا کہ الکرامہ گذرگاہ پر راید جرار سے اسرائیلی فوج نے پوچھا کہ تم ’ایمنسٹی‘ کے ساتھ کام کرتے ہو۔ اس پر انہوں نے تصدیق کی۔ تصدیق کے بعد صہیونی حکام نے اسے فلسطین میں داخل ہونے سے روک دیا اور گذرگاہ سے واپس کردیا۔
انسانی حقوق کے گروپ کا کہنا ہے کہ کسی رضاکار کو بغیر کسی ٹھوس سبب کے اس کے گھر جانے سے روکنا اور اپنی والدہ کے جنازے میں شرکت سے محروم کرنا بھی انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہے۔ راید جرار کو روکنا اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف جاری جرائم کا حصہ ہے۔
مسٹر لوتھر نے کہا کہ اسرائیل متعدد بار ایمنسٹی کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا چکا ہے۔ فلسطین میں کام کرنے والے اس کے رضاکاروں کے ساتھ بھی صہیونی انتظامیہ عدم تعاون کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔
فلیپ لوتھر کا کہنا ہے کہ راید جرار سے صہیونی فوج نے استسفار کیا کہ ’ایمنسٹی‘ کو اسرائیل کے ساتھ کیا اختلاف ہے تو انہوں نے کہا کہ مجھے اس کا علم نہیں۔ اس پر صہیونی حکام نے کہا کہ ایمنسٹی غرب اردن میں یہودی آباد کاری کے خلاف کام کررہی ہے۔ صہیونی حکام کی طرف سے یہ الزام دراصل ایمنسٹی کی اس مہم کی طرف تھا جو اس نےحال ہی میں شروع کی تھی۔ اس مہم کے تحت ایمنسٹی نے غرب اردن میں قائم اسرائیلی صنعتی کالونیوں میں تیار کی جانے والی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا تھا۔