چهارشنبه 30/آوریل/2025

مصر میں قیدیوں کی مشروط رہائی کے لیے قانون میں ترمیم کی منظوری

جمعہ 17-نومبر-2017

مصرکی حکومت نے جیلوں میں ڈالے گئے افراد کی مشروط رہائی کے لیے موجودہ آئین میں ترمیم می منظوری دی ہے۔ ترمیم کی منظوری کے بعد قیدیوں کو ان کی دو تہائی سزا پوری ہونے کے بجائے آدھی سزا پوری ہونے کے بعد مشروط طور پر رہا کیا جاسکےگا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مصری جوڈیشل ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ قانون کے تحت کسی بھی قیدی کو اس کی سزا کی نوعیت کو سامنے رکھتے ہوئے دو تہائی قید پوری ہونے کے بعد مشروط طور پر رہا کیا جاسکتا ہے۔ اب اس قانون میں ترمیم کی جا رہی ہے۔ ترمیم کے بعد آدھی قید پوری کرنے والے قیدیوں کومشروط طور پررہا کیا جاسکے گا۔

تاہم کسی بھی قیدی کی رہائی اس کے جیل حکام کے ساتھ چال چلن اور حسن سلوک کے مطابق ہوگی۔ تاہم جیل حکام کی رپورٹ پر قیدی کی قبل از وقت رہائی روکی جاسکے گی۔

آئینی ترمیم کے بعد عمر قید کے سزا یافتہ قیدیوں کو 25 کے بجائے 20 سال قید پوری کرنے کے بعد رہا کیا جاسکے گا۔ اسی طرح اگر کسی قیدی کو ایک سال قید کی سا سنائی گئی ہے تو وہ نو ماہ قید کےبجائے چھ ماہ قید کاٹنے کےبعد رہائی کی اپیل کرسکے گا۔

مختصر لنک:

کاپی