شنبه 16/نوامبر/2024

دو فلسطینی معلمات 6 ماہ تک مسجد اقصیٰ سے بے دخل

جمعہ 17-نومبر-2017

قابض صہیونی پولیس نے فلسطین کے علاقے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے دو فلسطینی معلمات کو جیل سے رہائی کے بعد ان کے چھ ماہ تک مسجد اقصیٰ میں آنے اور عبادت کرنے پر پابندی عاید کر دی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق متاثرہ فلسطینی معلمہ ھنادی حلوانی نے بتایا کہ انہیں ان کی ساتھی معلمہ خدیجہ خویص کے ہمراہ صہیونی پولیس نے ’القشلہ‘ پولیس مرکز طلب کیا جہاں انہیں کہا گیا کہ وہ اگلے چھ ماہ کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخل نہیں ہوسکتیں۔ انہیں الگ الگ نوٹس جاری کیے گئے جن پر مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی کے احکامات شامل ہیں۔

حلوانی نے بتایا کہ صہیونی پولیس کی طرف سے جاری کردہ نوٹس انتظامی نوعیت کا ہے کیونکہ اس پابندی کی مدت ختم ہونے کے بعد بار بار اس میں توسیع کی جاسکتی ہے۔

خیال رہے کہ خدیجہ خویص اور ھنادی حلوانی کو اسرائیلی پولیس نے چند روز قبل حراست میں لیا تھا۔ تاہم ضمانت پر رہائی کے بعد انہیں پولیس مرکز میں پیشی کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔

حلوانی نے بتایا کہ انہیں جاری کردہ نوٹسز پر القدس کے پولیس چیف کے دستخط ہیں۔ ان میں لکھا گیا ہے کہ انٹیلی جنس معلومات کی بناء پر انہیں مسجد اقصیٰ میں 17 نومبر 2017ء سے 13 مئی 2018ء تک داخلے پر پابندی عاید کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صہیونی حکام نے انہیں مسجد اقصیٰ سے بے دخل کرکے ان کے عبادت کے حق میں مداخلت کی مجرمانہ کوشش کی ہے تاہم وہ اس کے باوجود مسجد اقصیٰ سے اپنا تعلق قائم رکھی گیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی