چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی 2011ء کے مصالحتی فارمولے کو عملی شکل دینے سے متفق

بدھ 22-نومبر-2017

اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے رکن اور قاہرہ میں جاری قومی مصالحتی مذاکراتی ٹیم میں شامل صلاح الدین بردویل نے کہا ہے کہ تمام فلسطینی دھڑے سنہ 2011ء میں طے پائے مفاہمتی فارمولے کو عملی شکل دینے پر متفق ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے درمیان معاہدہ قوم کےلیے خوش خبر اور غیرمعمولی کامیابی ہے، اسے ناکام بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

قاہرہ سے اپنے ایک ویڈیو بیان میں صلاح الدین برودیل نے کہا کہ 12 اکتوبر 2017ء کو  فلسطینی دھڑوں نے ایک مصالحتی معاہدہ کیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت سنہ 2011ء میں طے پائے فارمولے کو عملی شکل دینے کی بات کی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ 2011ء کے فارمولے کو عملی شکل دینے کے لیے شیڈول کی تیاری جاری ہے اور مذاکرات کا اعلامیہ بھی جلد ہی جاری کر دیا جائے گا۔

البردویل کا کہنا تھا کہ تحریک فتح کی طرف سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ فلسطینی قومی حکومت کو مستحکم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں مگر فلسطین کی دیگر تمام جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کے عوام کے خلاف اٹھائے گئےتمام انتقامی اقدامات فوری طور پر ختم کرے اور غزہ پرعاید پابندیاں اٹھائے۔

البردویل کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی حکومت کو مستحکم کرنے کے لیے تمام ممکن اقدامات کیے ہیں۔ کسی بھی کمزوری کو دور کرنے کے لیے مصر کی مانیٹرنگ اور سرپرستی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصری انٹیلی جنس نے فلسطینیوں میں مصالحتی معاہدے کو عملی شکل دینے کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر لی ہے۔
حماس رہ نما نے کہا کہ معاہدے کےتحت غزہ کی پٹی کے لیے انتظامی کمیٹی مشترکہ طورپر تشکیل دیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کمیٹی کے غزہ سے تعلق رکھنے والے سرکاری ارکان کو برقرار رکھنے اوراتفاق رائے سے فیصلے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی دھڑوں حماس اور فتح نے 12 اکتوبر کو مصرکی زیرنگرانی ایک مصالحتی معاہدہ کیا تھا۔ اس معاہدے کا دوسرا دور گذشتہ روز قاہرہ میں ہوا، جس میں تمام فلسطینی دھڑوں نے شرکت کی۔

 

مختصر لنک:

کاپی