فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں پرامن احتجاجی مظاہروں کے دوران قابض صہیونی فوج نے وحشیانہ تشدد کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں ایک جرمن رضا کار سمیت متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن کے وسطی علاقے رام اللہ میں بعلین اور قلقیلیہ میں کفر قدوم کے مقام پراسرائیلی ریاستی دہشت گردی، یہودی آباد کاری اور دیوار فاصل کے خلاف فلسطینی شہریوں کے ہونے والے پرامن احتجاجی مظاہروں کے دوران قابض فوج نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں کئی فلسطینی مظاہرین زخمی ہوگئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں رام اللہ، بلعین، نعلین اور قلقیلیہ میں کفر قدوم کے مقامات پر نکالی جانے والی پُرامن ریلیوں پر صہیونی فوج نے آنسوگیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کی بوچھاڑ کے ساتھ ساتھ آتشیں اسلحے سے بھی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق رام اللہ کے نواحی علاقے نعلین میں یہودی آباد کاری کے خلاف نکالی گئی ایک ریلی پر اسرائیلی فوجیوں نے فائرنگ کی اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں ایک بچے سمیت چار فلسطینی زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو مقامی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جہاں زخمی بچے کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔
غرب اردن کے شمالی شہر قلقیلیہ میں عوامی مزاحمتی کمیٹی کے رابطہ کارعبداللہ ابو رحمہ نے ایک پریس بیان میں بتایا کہ کفر قدوم کے مقام پر نکالی گئی ایک احتجاجی ریلی پر اسرائیلی فوج نے آنسوگیس کی شیلنگ اور ربڑ کی دھاتی گولیوں کا بے دریغ استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے کفر قدوم میں گھر گھر تلاشی کی مہم شروع کی جس کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے۔
اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں میں ایک اسرائیلی سماجی کارکن بھی شامل ہے۔ اسے موقع پر ہی طبی امداد فراہم کی گئی جس کے بعد اسے گھر بھیج دیا گیا۔
بلعین کے مقام پر نکالی گئی ایک احتجاجی ریلی کے دوران بھی متعدد شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بلعین میں مقامی سماجی کارکن عبداللہ ابو رحمۃ نے بتایا کہ صہیونی فوج نے پرامن ریلی پر آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں کئی شہری دم گھٹنے سے زخمی ہوگئے۔