چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی فوج کے ہاتھوں اغواء دو فلسطینی بدستور لاپتا

پیر 27-نومبر-2017

اسرائیلی فوج کے ہاتھوں اغواء کیے گئے دو فلسطینی نوجوانوں کو غائب کیے 36 دن گذرنے کے بعد بھی ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی گئیں جس کے نتیجے میں دونوں اسیران کے اہل خانہ تشویش میں مبتلا ہیں۔ اغواء کئے گئے فلسطینی نوجوانوں کے اہل خانہ نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ دونوں نوجوانوں کے بارے میں معلومات کی فراہمی میں ان کی مدد کریں۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے بیت المقدس سے 36 روز قبل دو فلسطینی نوجوانوں محمد رزق ھماش اور ابراہیم حسن عبد ربہ کو الدھیشہ پناہ گزین کیمپ سے اغواء کرلیا تھا جس کے بعد سے ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہیں۔

صہیونی فوج کی طرف سے دونوں فلسطینی نوجوانوں کو بتیح تکفا نامی ایک ٹارچر سیل میں رکھا گیا تھا تاہم اب ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں۔

دونوں اسیران کے اہل خانہ نے فلسطینی محکمہ امور اسیران اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ مغوی شہریوں کے بارے میں معلومات کی فراہمی میں ان کی مدد کریں۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج کی طرف سے دونوں فلسطینی اسیران کے  وکلاء کو بھی ان سے نہیں ملنے دیا گیا۔

درایں اثناء فلسطینی محکمہ امور اسیران کے چیئرمین عیسیٰ قراقع نے کہا ہے کہ صہیونی فوج نہتے فلسطینیوں کے ساتھ غیرانسانی سلوک روا رکھے ہوئے ہے۔ نہتے فلسطینیوں کو بغیر کسی جرم کے حراست میں لے کرانہیں بدترین اذیتیں دی جاتی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی