قابض صہیونی ریاست کی جانب سےبیت المقدس میں فلسطینیوں کومسمار کرنے کے مظالم جاری ہیں۔ گذشتہ روز بیت المقدس کے رہائشی ایک فلسطینی شہری 40 سالہ جمال عمرابوطیر نے جرمانوں سے بچنے کے لیے اپنا مکان اپنے ہی ہاتھوں سے مسمار کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ابو طیرنے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے گذشتہ جمعرات کوایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اس کا مکان غیرقانونی طور پر تعمیر کیا گیا ہے جس کی فوری مسماری کا حکم دیا جاتا ہے۔ مکان مسمار نہ کرنے پرابو طیر کو 50 ہزار شیکل جرمانہ کی دھمکی دی گئی تھی۔
ابو طیر نے بتایا کہ اس کا م کان دو کمروں، باورچی خانے اور ایک غسل خانے پر مشتمل تھا۔ اس نے اپنے ذاتی خرچے پر مکان مسمار کیا ہے۔
خیال رہے کہ ابو طیر اپنی اہلیہ اور تین بچوں کے ساتھ اس مکان میں کئی سال سے رہائش پذیر تھے۔ قابض فوج نے ان کے مکان کو غیرقانونی قرار دے کر اسے فوری طور پرمسمار کرنے کے احکامات جاری کیے گئےتھے۔