سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس پر سماجی کارکنان نے ایک خاکے پر مشتمل فوٹیج پوسٹ کی ہے جس میں فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں القسام بریگیڈ کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے فوجی ھدار گولڈن کا تصوراتی خاکہ پیش کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اس خاکے میں ھدار گولڈن کو ایک ایسی کھلی جیل میں دکھایا گیا ہے جس کے دروازہ کھلے ہیں اور اس نے اپنے ہاتھ میں ایک کتاب تھام رکھی ہے۔
وہ کتاب کے مطالعے میں غرب ہے اور ساتھ ہی قید سے آزادی کی یادوں کو تازہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ کتاب کے مطالعے کے ساتھ ’میری پیاری ماں‘ کے الفاظ بھی باربار دہراتا ہے۔ اسرائیلیوں کے ہاں یہ الفاظ زیادہ مقبول ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ خاجہ دراصل ھدار گولڈن کی موجوہ حیثیت کا اظہار اور اس کی طرف سے اپنے اہل خانہ کے لیے پیغام ہے۔
خیال رہے کہ ھدار گولڈن کو اسرائیلی فون نے یکم اگست 2014ء کی جنگ کے دوران جنگی قیدی بنا لیا تھا۔ گولڈن کی گرفتاری رفح شہر سے عمل میں لائی گئی تھی جہاں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری سے 140 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔