فلسطین کے علاقےغزہ کی پٹی پر اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسلط کی گئی نسل کشی اور جنگی جرائم کیوحشیانہ جنگ کے خلاف جہاں عالمی حکمران خاموش تماشائی ہیں وہیں عالمی عوام کا ضمیرزندہ اور بیدار ہے جو مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں جلسے جلوس اور ریلیاں نکالرہے ہیں۔
گذشتہ روز بہت سےیورپی دارالحکومتوں اور شہروں میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجیمظاہرے ہوئے جن میں شرکاء نے جنگ کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
جرمن دارالحکومتبرلن میں انسانی حقوق کی تنظیموں اور دوسرے شہروں کے مظاہرین کی شرکت کے ساتھ 3بڑے مظاہرے دیکھنے میں آئے، جس سے اسے "قومی مارچ” قرار دیا گیا۔
مظاہروں کا بنیادینعرہ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ تھا۔مظاہرین نے اسرائیل کی حمایت اور مدد کرنےوالی تنظیموں کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی۔
پیرس میں ایکزبردست مظاہرہ پلیس ڈی لا ریپبلک سے شروع ہوا اور پلیس ڈی لا نیشن کی طرف ایک جلوسکی شکل میں گیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ فرانسیسی ٹریڈ یونینوں اور سول ایسوسی ایشنزکی طرف سے بلائے گئے مظاہرے کا نعرہ انتہائی دائیں بازو اور فسطائیت کے خلاف لڑناتھا۔
مظاہرے میں غزہپر اسرائیلی جنگ بند کرنے، فلسطینیوں کا قتل عام روکنے، غزہ کا محاصرہ ختم کرنےاور انسانی امداد پہنچانے کے نعرے بھی لگائے گئے۔مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھارکھے تھے اور وہ فلسطین زندہ باد کے نعرے لگا رہے تھے۔
برطانیہ کے دارالحکومتلندن میں الجزیرہ کے نمائندے نے بتایا کہ گذشتہ روز 34 شہروں میں فلسطین کے حق میںسرگرمیاں ہو رہی ہیں، جن میں 40 سے زائد مظاہرے بھی شامل ہیں۔
ہالینڈ کے شہر یوٹریکٹمیں بھی درجنوں افراد نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ جاری رکھنے کے خلاف مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے فوریطور پر جنگ بندی اور غزہ کی پٹی کے مکینوں کے لیے انسانی امداد کے داخلے کا مطالبہکرتے ہوئے نعرے لگائے۔
یورپ میں بھیہزاروں افراد نے آسٹریا کے دارالحکومت، سویڈن کے شہر مالمو اور آرہس، ڈنمارک میںمظاہرے کیے۔