اردن کے دارالحکومت عمان میں قائم امریکی سفارت خانے نے عارضی طور پر اپنی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔
دوسری جانب امریکی وزارت خارجہ نے اردن میں مقیم امریکیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر ضروری نقل وحرکت اور سفر میں احتیاط کریں۔ امریکا سے اردن آنے والے شہریوں کو بھی سفر میں محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یہ پیش رفت گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے فلسطین کے تاریخی شہر مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت بنائے جانے کے فیصلے کے بعد سامنے آئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عمان میں امریکی سفارت خانے کی ویب سائیٹ پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے القدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کئے جانے کےبعد حالات کشیدہ ہیں اردن اور بیت المقدس کی طرف سفر کرنے والے امریکیوں کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
سفارت خانے نے امریکی شہریوں سے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کے اقدام کے بعد پرتشدد مظاہروں کا امکان ہے اور خدشہ ہے کہ ان مظاہروں میں طاقت کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔
سفارت خانے کے ملازمین اور دیگر امریکیوں کو کہا گیا ہے کہ وہ نقل وحرکت اور سفرمیں احتیاط سے کام لیں۔ اردن میں مقیم امریکیوں کو آج اسکولوں میں بھیجنے سے منع کردیا گیا ہے۔