امریکی شہر نیویارک میں سیکڑوں مسلمانوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے پر احتجاج کیا۔
یہ مجمع امریکا میں مسلمان تنظیموں کی جانب سے دعوت پر نیویارک میں ’ٹائمز گراؤنڈ جمع ہوا تھا۔ واشنگٹن میں بھی گذشتہ جمعہ کو سیکڑوں افراد نے وائیٹ ہاؤس کے باہر احتجاجی جلوس نکالا۔ مظاہرین نے نماز جمعہ بھی وائیٹ ہاؤس میں ادا کی۔
مظاہرین میں بہت سے لوگوں نے اپنی گردنوں پر فلسطینی پرچم باندھا ہوا تھا جب کہ بعض کے ہاتھوں میں بینر تھے جن پر مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں اسرائیلی بستیوں کی آباد کاری کے خلاف مذمتی عبارتیں تحریر تھیں۔
امریکی اسلامی کونسل کے ڈائریکٹر جنرل نہاد عوض کے مطابق "ٹرمپ بیت المقدس یا فلسطین کی اراضی کے ایک ذرّے کا بھی مالک نہیں ، وہ ٹرمپ ٹاور کے مالک ہیں اور اپنی اس ملکیت کو اسرائیلیوں کو دے سکتے ہیں”۔
جمعے کے روز متعدد عرب اور اسلامی ممالک میں ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہروں میں بیت المقدس کے حوالے سے ٹرمپ کے فیصلے پر مذمت اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یک جہتی کیا۔
ٹرمپ نے بدھ کی شام امریکی سفارت خانے کو بیت المقدس منتقل کرنے کے فیصلے پر دستخط کیے تھے۔ اس فیصلے نے عرب اور اسلامی ممالک میں غم و غصّے کی لہر پیدا کر دی جب کہ بین الاقوامی سطح پر بھی اس فیصلے کو مسترد کر دیا گیا ہے۔