اقوام متحدہ کیجنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے صدر ڈینس فرانسس نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے عوامبے گھر ہونے والے رفح شہر پر اسرائیلی فوج کے حملوں کی وجہ سے "ایک نئی انسانیتباہی کے دہانے پر ہیں”۔
منگل کو "ایکس”پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں فرانسس نے جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفحمیں اسرائیلی حملوں میں اضافے کے بارے میں اپنی "گہری تشویش” کا اظہار کیا۔
فرانسس نے نشاندہیکی کہ رفح میں دس لاکھ سے زائد افراد انتہائی برے حالات میں پناہ لیے ہوئے ہیں،جہاں اسرائیلی فوجی کارروائیاں ہو رہی ہیں۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ خطے میں ایک نئی انسانی تباہی قریب ہے۔ اسرائیلی جنگ ” پائیدار امن کا راستہ نہیں ہے”۔
اتوار کو عبرانینشریاتی ادار نے کہا تھا کہ اسرائیلی فوج نے رفح میں زمینی آپریشن شروع کرنے کےآپریشنل پلان کی منظوری دے دی ہے۔
رفح شہر پر اسرائیلیبمباری کے حوالے سے علاقائی اور بین الاقوامی انتباہات بڑھتے جا رہے ہیں اور زمینیراستے سے اس پر حملہ کرنے کی تیاری کو بڑے پیمانے پر انسانی ہلاکتوں کا باعث قراردیا جا رہا ہے۔
فلسطینی وزارتصحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023ء سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے خلاف وحشیانہ جارحیت کاآغاز کیا ہے، جس کے نتیجے میں منگل تک "28473 شہید اور 68146 زخمی ہوچکےہیں۔ شہداء اور زخمیوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔