دنیا بھر میں کینسر کے مختلف امراض کے تیزی سے پھیلاؤ کے جلومیں جہاں اس کے علاج کے نت نئے طریقے سامنے آرہے ہیں وہیں امریکا میں کینسر کے ایک مریض کا اس جان لیوا مرض سے انوکھے طریقے سے نجات پانے کا واقعہ بھی کافی مشہور ہوا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے طابق سرطان کے شکار 43 سالہ روپ موپیری نے نباتاتی خوراک کے ذریعے کینسر سے نجات پا لی۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ موپیری کے طریقہ علاج سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ کینسر کی متعدد اقسام جن کا کیمیائی علاج کیا جا رہا ہے کے لیے نباتاتی خوراک متبادل علاج کے طور پر استعمال کی جاسکتی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق موپیری کو جولائی 2012ء کو ریاست لاس ویگاس کے ایک اسپتال میں داخل کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے اس کی بڑی آنت میں کینسر کی تشخیص کی۔ تشخیص کے وقت کینسر چوتھے مرحلے میں پہنچ چکا تھا۔ کینسر کے جراثیم غدود، جگر اور معدے تک پھیل چکا تھا۔ اس نے کیمیائی علاج کے متعدد مراحلے میں اپنا علاج کرایا۔ ڈاکٹروں نے اسے بتایا کہ اس کی زندگی دو سال سے زیادہ نہیں رہ سکے گی کیونکہ کینسر تیزی کے ساتھ اس کے جسم میں پھیل رہا ہے۔
موپیری نے اپنے طور پرسبزیوں اور اور نباتات سے تیار کردہ ہلکی پھلکی خوراک استعمال کرنے کے ساتھ ورزش کا سلسلہ بڑھا دیا۔ اس طرح آہستہ آہستہ اس کے جسم میں موجود کینسر کے اثرات زائل ہونا شروع ہوگئے۔
اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ کا کہنا ہے کہ موپیری کا طبی عملہ اس کےدوسرے مرحلے کے طبی معائنے کےبعد حیران رہ گئے کیونکہ موپیری کا کینسر 80 فی صد کم ہوچکا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موپیری کے کینسر سے نجات میں علاج کے بجائے اس کا اختیار کردہ نباتاتی خوراک کا گہرا دخل ہے۔ گذشتہ جمعرات کو موپیری کا آخری معائنہ کیا گیا۔ اب وہ مکمل طورپر صحت مند ہو چکا ہے۔