پنج شنبه 01/می/2025

جنرل اسمبلی میں القدس کی حمایت میں قرارداد، عالم اسلام کا خیر مقدم

ہفتہ 23-دسمبر-2017

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی شہر بیت المقدس کےد فاع اور اسے اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت بنانے جانے کے امریکی اعلان کو باطل قرار دیے جانے کا عالم اسلام کی طرف سے خیر مقدم کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترکی اور یمن کی جانب سے عرب دنیا اور عالم اسلام کی نیابت سے جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس قرارداد کی حمایت میں 193 رکن ملکوں میں سے 128 نے ووٹ ڈالا جب کہ صرف نو نے اس کی مخالفت کی۔

عرب لیگ نے جنرل اسمبلی کی قرارداد کا خیر مقدم کیا اور کہا ہے کہ یہ قرارداد القدس کے بارے میں امریکی اعلان کو باطل کرنے کے لیے اہم پیش رفت ہے۔

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے قرارداد کی منظوری کےبعد ’ٹوئٹر‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ القدس کے بارے میں جنرل اسمبلی میں بھاری اکثریت سے قرارداد کی منظوری باعث تحسین ہے۔ توقع ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ جنرل اسمبلی کی قرارداد کے بعد اپنا فیصلہ واپس لے گی۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ افسوس ہے کہ جنرل اسمبلی نے القدس کی آئینی حیثیت کھل کر واضح نہیں کی ہے۔

ترک وزیرخارجہ مولود جاویش اوگلو نے نیویارک میں فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ان کا ملک بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بنانے کے لیے ہرممکن اقدامات کرےگا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی کی القدس سے متعلق قرارداد اہم پیش رفت ہے۔ اس کے بعد امریکا کے پاس القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا ہے۔

ایرانی وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ جنرل اسمبلی کی قرارداد نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بلیک میلنگ اور دنیا کوخوف زدہ کرنے کی پالیسی کو مسترد کردیا ہے۔

مصر کی حکومت اور جامعہ الازھر نے بھی جنرل اسمبلی میں القدس کے حوالے سے قرارداد کا خیر مقدم کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی