شنبه 16/نوامبر/2024

ایک اورفلسطینی شہید،ٹرمپ کےاقدام کے بعد شہداء کی تعداد 15 ہو گئی

پیر 25-دسمبر-2017

گذشتہ جمعہ کے روز فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں بیت المقدس کے دفاع میں نکالی گئی ریلی کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک فلسطینی شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے کل اتوار کو دم توڑ گیا، جس کے بعد گذشتہ گذشتہ بیس دنوں میں شہداء کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔

غزہ وزارت صحت کے مطابق ہفتے کو ایک مقامی اسپتال میں زیرعلاج17 سالہ محمد سامی الدحدوح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

الدحدوح جمعہ کوشمالی غزہ کی پٹی میں جبالیا کے مقام پر ہونے والے ایک مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوج کی گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوگیا تھا۔

اسی علاقے میں دو دیگر فلسطینی شہری شہید ہوگئے تھے جب کہ دسیوں فلسطینی زخمی ہوئے تھے۔ ان میں سے تین کی حالت بدستور تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔

وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نےبتایا کہ شمالی غزہ میں جبالیہ کے مقام پر ہونے والے ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوج نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی، فائرنگ کے نتیجے میں 24 سالہ فلسطینی نوجوان زکریا الکفارنہ شہید ہوگیا۔ گذشتہ جمعہ کو غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔ دو افراد جمعہ کو شہید ہوگئے جب کہ دیگر دو بعد میں اسپتالوں میں دم توڑ گئے۔

خیال رہے کہ چھ دسمبر 2017ء کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے القدس منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد فلسطین میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے جن میں اب تک 15 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی