اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق صہیونی ریاست کی کابینہ نےفلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں پائی جانے والی موجودہ کشیدگی پر خبردار کیا ہے اور کہا ہے کہ موجودہ صورت حال آتش فشاں بن کر پھٹ سکتی ہے۔
عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی 2 کے مطابق فوج نے غزہ کے حوالے سے کابینہ کو جو صورت حال بتائی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی موجودہ کیفیت سنہ 2014ء کی جنگ سے پہلے والی پوزیشن میں ہے۔ غزہ کی پٹی کی موجودہ ابتر اورامن وامان کے حوالے سے خطرناک صورت حال آتش فشاں بن کر پھٹ سکتی ہے۔
عبرانی ٹی وی نےعسکری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ حالیہ ایام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان القدس کے بعد غزہ کی پٹی میں سخت غم وغصے کی فضاء پائی جا رہی ہے۔
اگرچہ صہیونی حکام کا کہنا ہے کہ اگرچہ فی الٰحال اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کسی نئی جنگ کے لیے تیار نہیں مگر غزہ کی پٹی میں عوام کی طرف سے روز مرہ کی بنیا پر ہونےوالے مظاہرے اسرائیل کو اشتعال دلا رہےہیں۔
حکام نے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے پاس حماس اور اسلامی جہاد کی طرف سے کھودی گئی سرنگوں کے بارے میں کسی قسم کے اعدادو شمار نہیں ہیں۔