فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں گذشتہ روز ہزاروں افراد نے فلسطینی اتھارٹی کی انتقامی سیاست کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں تنخواہوں اور دیگر مراعات سے محروم شہریوں کی بڑی تعداد نے تنخواہوں کی ادائی کے حق میں مظاہرہ کیا۔
غزہ میں ملازمین کی حقوق کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے چیئرمین یعقوب الغندور نے کہا کہ گزہ میں 40 ہزار ملازمین بنیادی مراعات اور تنخواہوں سے محروم ہیں۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں الغندور نے کہا کہ کیا فلسطینیوں کے درمیان طے پائے مصالحتی معاہدے کے بعد بھی سرکاری ملازمین کے بنیادی حقوق کا استحصال جاری رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم نے نمائندہ دھڑوں کو کئی سال سے بار بار مصالحت کا موقع دیا۔ اب جب کہ مصالحت کا عمل طے پا چکا ہے۔ ایسے میں فلسطینی اتھارٹی کی طرف سےکیے گئے وعدے ایفا نہ کرنا مصالحتی عمل کو تعطل میں ڈالنے کے مترادف ہے۔
الغندور نے فلسطینی مجلس قانون ساز، نوجوانوں کی نمائندہ تنظیموں ، انسانی حقوق کے گروپوں اور سرکردہ شخصیات سے اپیل کی کہ وہ غزہ کے سرکاری ملازمین کے مالی حقوق کے تحفظ کے لیے ان کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔


