اُردن کی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں یہودی کالونیوں کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ان پر پابندی عاید کرنے کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردن حکومت کے ترجمان اور وزیر اطلاعات محمد المومنی نےایک بیان میں کہا کہ فلسطین میں یہودی آباد کاری اور کالونیوں میں توسیع پائیدار امن کے قیام کے لیے تباہ کن اور عالمی قراردادوں کی توہین ہے۔
اردنی وزیر نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے غرب اردن میں 1122 نئے مکانات کی تعمیر، 20 یہودی کالونیوں کی توسیع اور 651 نئے مکانات کے لیے ٹینڈر جاری کرنے کے اقدامات غیرقانونی اور امن عمل کی تباہی کا موجب بن رہی ہیں۔
اردنی وزیر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی طرز عمل اور پالیسیاں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ صہیونی ریاست تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی نہیں اور وہ عملا اس میں مسلسل رکاوٹیں کھڑی کررہا ہے۔
محمد المومنی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطین میں یہودی آباد کاری کی روک تھام اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات کریں اور اسرائیل کو اس قرارداد کا پابند بنائیں۔