جمعه 15/نوامبر/2024

موجودہ عالمی نظام ظالم کا ساتھی اور مظلوم کا دشمن ہے:جنونی افریقہ

جمعہ 23-فروری-2024

 

جنوبی افریقہ کیبین الاقوامی تعلقات اور تعاون کی وزیر نیلیڈی پانڈور نے کہا ہے کہ”بینالاقوامی قانونی ادارے طاقتور ممالک اور ان کے اتحادیوں کو سزا کے بغیر چھوڑ دیتےہیں، چاہے وہ نسل کشی کے جرائم کا ارتکاب ہی کیوں نہ کریں”۔

 

پانڈور نے کہا کہبرازیل میں جی 20 وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اپنی تقریر کے دوران جس میں انہوں نےجنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیلی غاصب ریاست کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میںمقدمہ دائر کرنے پر کچھ بڑی طاقتوں کے اعتراضات پر بات کی۔

 

انہوں نے کہا کہ کچھبڑی طاقتوں کی طرف سے جاری کردہ موقف بین الاقوامی قانون میں موجود ادارہ جاتیتعصب کا اشارہ ہے۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ "دوسرے لفظوں میں بین الاقوامی قانون اور اداروں کا مقصد طاقتور ریاستوںاوران کے اتحادیوں کو یہاں تک کہ نسل کشی کے جرائم کے لیے ذمہ داروں کو بھی ذمہدار ٹھہرانا نہیں ہے”۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال کو بدلنا چاہیے تاکہ طاقتور ممالک کو حاصل استثنیٰ کو ختم کیا جا سکے”۔

 

انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ "سب کے لیے ایک زیادہ منصفانہ اور مساوی بین الاقوامی قانونینظام کو یقینی بنانے کے لیے عالمی گورننس اداروں کو تبدیل کرنا اور استعمال کرناپہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گیا ہے”۔

 

انہوں نے کہا کہموجودہ عالمی نظام بری طرح ناکام ہوچکا ہے اور یہ نظام مظلوم کو انصاف دلانے اورظالم کو سزا دینے کے بجائے مظلوم پر ظلم ڈھانے اور مجرم کو بچانے کے لیے کام کررہاہے۔

 

دی ہیگ میں بینالاقوامی عدالت انصاف میں مسلسل پانچویں روز مشرقی یروشلم سمیت مقبوضہ فلسطینیعلاقے میں اسرائیل کی پالیسیوں اور طرز عمل سے پیدا ہونے والے قانونی نتائج پر عوامیسماعت جاری ہے۔

 

یہ سماعت اقواممتحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے 57 سال سے زائد عرصے سے جاری اسرائیلی قبضے کےاثرات پر بین الاقوامی انصاف سے مشاورتی رائے حاصل کرنے کی درخواست کے تناظر میںہوئی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی