غزہ کی پٹی میںسرکاری میڈیا کے دفتر نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر نسل کشی کی جنگ شروع ہونے کے بعددیگرصحافیوں کی شہادت کے ساتھ شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 132 ہو گئی ہے۔
جمعرات کو فوٹوجرنلسٹ محمد تشرین یاغی اپنی بیٹی اوراہلیہ سمیت غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے دیرالبلح میں الاقصیٰ ہسپتال کے قریب قابض طیاروں کے ذریعے کیے گئے قتل عام میں شہیدہو گئے۔
القرآن ریڈیو پربراڈ کاسٹر اور پروگرام پیش کرنے والے صحافی مصعب ابو زید بھی وسطی غزہ کی پٹی میںنصیرات کیمپ میں ایک گھر پر بمباری کے نتیجے میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ شہید ہوگئے۔
7 اکتوبر سے اسرائیلی قابض فوج نے امریکی اور یورپی حمایت سے غزہ کیپٹی کے خلاف اپنی جارحیت کو جاری رکھا ہوا ہے، کیونکہ اس کے طیارے ہسپتالوں،عمارتوں، ٹاورز اور فلسطینی شہریوں کے گھروں پر بمباری کرتے ہیں، جس سے ان کےرہائشیوں کے سروں کے اوپر سے ان کو تباہ کر دیا جاتا ہے۔
غزہ کے خلاف قابضفوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 29514 شہید اور 69616 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ اسکے علاوہ پٹی کے حکام اور بین الاقوامی اداروں کے مطابق اس پٹی کی آبادی کا 85 فیصد(تقریباً 1.9 ملین افراد) بے گھر ہو چکا ہے۔