جرمنی کی اسلام کے خلاف سخت گیرموقف رکھنے والی ایک شدت پسند سیاسی جماعت کے سرکردہ رہ نما نے اسلام قبول کرلیا ہے۔
جرمنی سےشائع ہونےوالے اخبار ’دی ویلٹ‘ کے مطابق دائیں بازو کی انتہا پسند مذہبی سیاسی جماعت ’Altarnative for Germany‘ کےرہ نما ارٹور فاگنر نے مشرف بہ اسلام ہونے کے بعد پارٹی چھوڑ دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 48 سالہ فاگنر نے پارٹی چھوڑںے کے بعد اسلام کے لیے خدمات انجام دینے کا عندیہ ظاہر کیا ہے۔ صحافیوں نے جب ان سے قبول اسلام کے بارے میں پوچھا تو فاگ نر کا کہنا تھا کہ یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے۔ انہوں نے قبول اسلام کے حوالے سےمزید کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
البدیل پارٹی کے چیئرمین انڈریاس کالپیٹس کا کہنا ہے کہ فاگنر نے جماعت کی ایگزیکٹو شعبے کی رکنیت کی ذمہ داری سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فاگنر نے ذاتی وجوہات کی بناء پر پارٹی چھوڑی ہے۔
کالپیٹس کا کہنا ہے کہ ہم نہیں کہہ سکتے ہیں کہ انہوں نے اسلام قبول کیا اور اس وجہ سے جماعت سے علاحدگی اختیار کی ہے۔
الٹرنیٹو پارٹی کے ترجمان ڈاینل فریزہ کا کہنا ہے کہ فاگنر نے اسلام قبول کرلیا ہے جس کے بعد انہوں نے سیاسی جماعت سے علاحدگی اختیار کرلی ہے۔
خیال رہے کہ ’الٹرنیٹو فار جرمنی‘ اسلام کی کٹر مخالف اور عرب اور مسلمان ملکوں سےپناہ گزینوں کی جرمنی اور یورپی یونین آمد کے سخت خلاف ہے۔ اسلام قبول کرنے والے رہ نما ارٹور فاگنر بھی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی میں پیش پیش رہے ہیں۔