فلسطینی وزارت اطلاعات کی جانب سے کاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوری 2018ء کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں تین فلسطینی بچی شہید اور 52 بچوں کو حراست میں لینے کے بعد پابند سلاسل کردیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جنوری 2018ء کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ غرب اردن، غزہ کی پٹی اور بیت المقدس سمیت فلسطین کے دوسرے شہروں میں بھی جاری رہا۔
غرب اردن میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی عروج پر رہی۔ گذشتہ برس اسرائیلی فوج نے مجموعی طور پر 18 سال سے کم 16 فلسطینی بچوں کو شہید کیا۔ 1620 کو گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ان میں سے 250 بچے اب بھی بدستور پابند سلاسل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان القدس کے بعد فلسطینی بچوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے کریک ڈاؤن میں غیرمعمولی اور غیرمسبوق اضافہ ہوا ہے۔