بہ ظاہر امریکا کو بہ ظاہر پر امن ملک کہا جاتا ہے مگر جتنا یہ دور سے سہانا ہے اتنا ہی اندر سے تاریک اور جرائم سے بھرپور ہے۔
ایک نئی رپورٹ کے مطابق امریکا ہراکتیس منٹ میں بندوق کے ذریعے کوئی نا کوئی جرم کیا جاتا ہے۔
روپرٹ کے مطابق نہ صرف امریکا بلکہ کینیڈا، وسطی امریکا اور کاربیی ریجن میں بھی ہرآدھے گھنٹے بعد کوئی نا کوئی جرم سرزد ہوتا ہے۔ حکومت نے 50 ہزار 133 ہتھیار ضبط کیے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سنہ 2014ء اور 2016ء کے درمیانی عرصے میں 15 مختلف ریاستوں میں غیرقانونی ہتھیاروں کی بڑی تعداد جمع کی گئی۔
’ہماری سرحدوں سے ماورا‘ کے عنوان سے جاری روپرٹ میں کہا گیا ہے کہ میکسیکو، سلواڈور اور ھنڈوراس جیسے ملکوں سے امریکا میں اسلحہ کی اسمگلنگ جرائم میں اضافے کا موجب بن رہی ہے۔
گذشتہ برس میکسیکو کی حکومت نے بھی اعلان کیا تھا کہ گذشتہ برس قتل کے جرائم کے واقعات نے 20 سال کا پرانا ریکارڈ توڑ ڈالا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا میں اسلحہ مارکیٹ پر کڑی شرائط عاید ہیں مگر اس کے باوجود قتل کے جرائم کی شرح میں غیرمعمولی اضافہ ہو رہا ہے۔ سنہ 1997ء میں قتل کے جرائم کی شرح 15 فی صد تھی اور 2017ء میں یہ شرح 66 فی صد تک جا پہنچی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا میں شراب، تمباکو نوشی، اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد کی کثرت نے جرائم کی شرح بڑھا دی ہے۔ رپورٹس کے مطابق 70 فی صد اسلحہ سنہ 2011ء میں میکسیکو میں جمع کیا گیا۔