فلسطینی اسیران سے راز اگلوانے کے لیے صہیونی جلاد طرح طرح کے حربے استعمال کرتے ہیں۔ جیل میں تعینات ’عصافیر السجین‘ نامی ایجنٹوں کی طرف سے اسیران کو بلیک میل کرنے کے لیے ان سے چکنی چپڑی باتیں اور جعلی ہمدردی کا اظہار کرکے ان سے راز اگلوانے کی کوشش کرتے ہیں۔ حال ہی میں صہیونی حکام کے ایک نئے حربے کا انکشاف ہوا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی قیدیوں سے راز معلوم کرنے ان کے سامنے جعلی دستاویزات پیش کی جاتی ہیں۔ قیدیوں کو کلب برائے اسیران کے لیٹر پیڈ دیے جاتے ہیں کہا جاتا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے ادارے کو اپنے بارے میں معلومات فراہم کریں۔
دراصل یہ جعلی لیٹر پیڈ صہیونی فوج اور جیلروں کا فلسطینی قیدیوں سے ان کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا مجرمانہ حربہ ہے۔
کلب برائے اسیران کی طرف سےجاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ادارے کی طرف سے فلسطینی اسیران کو ایسا کوئی کاغذ جاری نہیں کیا گیا اور نہ ہی قیدیوں سے ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات جمع کرنے کی کوئی مہم شروع کی گئی ہے۔ ایسے تمام حربے اسرائیلی فوج کی تفتیش اور قیدیوں کے بارے میں معلومات کے حصول کے ہوسکتے ہیں۔
کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ قیدیوں کو ایسا کوئی بھی کاغذ صرف مصدقہ اور منظور شدہ انسانی حقوق کے مندوب کے ذریعے ہی پہنچایا جا سکتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اطلاعات ملی ہیں کہ ’عوفر‘ جیل میں قیدیوں میں خالی لیٹر پیڈ جاری کیے گئے اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے بارے میں معلومات ان کاغذات پر لکھیں۔ ادارے کا کہنا ہے کہ اس کی طرف سے ایسا کوئی لیٹر جاری نہیں کیا گیا ہے۔ یہ سب اسرائیلی دشمن کی قیدیوں سے معلومات حاصل کرنے کی چال ہوسکتی ہے۔