مصری حکام نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کو ملانے والی رفح گذرگاہ کل بدھ کو چند گھنٹے کھولنے کے بعد بغیر وجہ بتائے دوبارہ بند کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قاہرہ میں فلسطینی سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مصری حکام نے بتایا ہے کہ انہوں نے رفح گذرگاہ کو دونوں طرف کی آمد روفت کے لیے بند کردیا ہے جب کہ بدھ ہی کے روز گذرگاہ چار روز کے لیے کھولنےکا اعلان کیا گیا تھا۔
بدھ کو 652 فلسطینی مسافر گذرگاہ عبور کرکے مصر داخل ہوئے۔ فلسطینیوں کو پانچ بسوں کے ذریعے مصرلے جایا گیا جب کہ اس موقع پر بیماروں کو لے کرجانے والی10 ایمبولینسیں بھی شامل ہیں۔
فلسطینی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مسافروں کی سلامتی کو یقینی بنانے، اسماعیلیہ اور العریش کے درمیان بین الاقوامی شاہراہ پر انہیں تحفظ فراہم کرنے کے لیے ایک کرائسز سیل قائم کیا گیا ہے۔ سرحد پر پھنسی افراد کی سہولت کے لیے ایمرجنسی فون نمبر مختص کیےگئے ہیں جو کسی بھی پریشانی یا مسئلے کی صورت میں فلسطینی سفارت خانے سے رابطہ کرسکتے ہیں۔
قبل ازیں عرب لیگ میں فلسطین کے مستقل مندوب اور قاہرہ میں فلسطینی سفیر دیاب اللوح نے رفح گذرگاہ کھولنے پر مصری صدر السیسی کا خصوصی شکریہ ادا کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ رفح گذرگاہ کھلنے سے محصورین غزہ کے مسائل کے حل میں مدد ملےگی۔