جاپان کے سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے انڈے سے کاربن گیس سے پاک توانائی کے حصول کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
جاپانی ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈے کی سفیدی سے حاصل ہونے والی پروٹین کے استعمال سے کاربن سے پاک تونائی تیار کی جاسکتی ہے۔
اوساکا سٹی یونیورسٹی کے استاد یوسوکی یامادا نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ان کی ٹیم نے انڈے سے حاصل ہونے والی پروٹین کو ہائیڈرون کے تیاری کے لیے استعمال کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈے سے شفاف توانائی کے حصول کی قوی امکانات موجود ہیں۔ وہ پانی سے ہائیڈروجن کی تیاری کے ہدف کے کافی قریب پہنچ گئے ہیں۔
پروفیسر یامادا کا کہنا ہے کہ انڈے کی سفیدی سے حاصل ہونے والی توانائی مستقبل میں شفاف ہائیڈروجن کی تیاری میں معاون ہوسکتی ہے۔ جب آکسیجن ہائیڈروجن کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے تو اس سے بجلی پیدا ہوتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت مسئلہ یہ ہے کہ دنیا میں زیادہ تر ہائیڈروجن قدرتی گیس سے حاصل کی جاتی ہے۔ قدرتی گیس یا دیگر ذرائع سے تیار کردہ ہائیڈروجن میں مضرصحت اثرات پیدا ہوتے ہیں۔ جاپانی سائنسدان یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آیا توانائی کو ان مضر اثرات سے کیسے محفوظ کیا جاسکے۔ اس باب میں انڈے کی سفید سے حاصل ہونے والی توانائی انہیں ان کے ہدف اور مشن کے کافی قریب لے گئی ہے۔ اگلے مرحلے میں وہ پانی سے حاصل ہونے والی پروٹین کو بھی شفاف توانائی کے حصول میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔