انسانی حقوق کی تنظیموں نے ایک لرزہ خیز انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کو زاید المعیاد اور زہریلا کھانا دیا جاتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جیل عتصیون میں حالیہ عرصے میں فلسطینی اسیران کو زاید المعیاد اور زہریلا کھانا دیا گیا۔
انسانی حقوق کی مندوب جاکلین الفرارجہ نے بتایا کہ انہوں نے گذشتہ روز عتصیون جیل کا دورہ کیا جہاں ان کی متعدد اسیران سے ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات میں قیدیوں نے بتایا کہ جیل انتظامیہ انہیں فاسد اور زائد المعیاد کھانا دے رہی ہے جس کے باعث کئی قیدی بیمار پڑ گئے ہیں۔
الفرارجہ نے بتایا کہ قیدیوں نے ریڈی میڈ کھانے کے ڈبے بھی دکھائے جن پر استعمال کی تاریخ کئی ماہ قبل ختم ہوچکی تھی۔ اسیران کا کہنا ہے کہ صہیونی انتظامیہ زہریلا کھانا اس لیے کھلا رہی ہے کہ اس کے پاس خوراک کی مقدار کم پڑ گئی ہے اورقیدیوں کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے۔
کلب برائے اسیران کے مطابق عتصیون جیل میں 12 فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ جب کہ صہیونی زندانوں میں قید رجسٹرڈ فلسطینیوں کی تعداد 6500 سے زاید ہے۔