فلسطینی پروفیسراور سائنسدان ڈاکٹر عبدالفتاح العویسی نے اپنا بین الاقوامی سائنسی ایوارڈ جیلوں میں قید سائنسدانوں کے نام کر کے ایک منفرد مثال قائم کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ڈاکٹر العویسی نے یہ ایوارڈ حال ہی میں حاصل کیا تھا جسے ’استنبول سائنس ایوارڈ برائے 2018‘ کا نام دیا گیا۔
ترکی کی جانب سے فلسطینی پروفیسر کو یہ ایوارڈ ان کے عالم اسلام کے ویژن، گہرائی اور تمکیلی اسلوب، ان کی وسعت نظر اور مساعی کی بناء پر دیا گیا۔
فلسطینی پروفیسر کو ایوارڈ کی ادائی کے لیے حال ہی میں استنبول میں ایک پروقار تقریب منعقد کی تھی جس میں ترکی سمیت دنیا بھر کی اہم شخصیات کو مدعو کیا گیا تھا۔ پروفیسر ڈاکٹر عبدالفتاح العویسی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پر پوسٹ میں لکھا کہ میں اپنا ایوارڈ ظالم اور قابض حکومتوں کی جیلوں میں قید سائنسدانوں کے نام ھدیہ کرتا ہوں۔ وہ سائنسدان جنہوں نے اپنی مساعی علم اور سائنسی تحقیقات کے لیے وقف کی مگر انہیں ظالم حکومتوں نے انہیں جیلوں میں پابند سلاسل کر رکھا ہے۔
خیال رہے کہ پروفیسر العویسی بیت المقدس کے ایک سائنسی پروجیکٹ کے بانی ہیں’ انہوں نے بیت المقدس اسٹڈی سینٹر‘ کی بنیاد رکھ کر القدس کے حوالے سے تحقیقات کو ایک نئی جہت عطا کی۔ وہ مختلف عالمی سائنس یونیورسٹی میں درس وتدریس کے فرائض بھی انجام دیتے رہے ہیں۔