شنبه 16/نوامبر/2024

فلسطینی اسیرکے مصائب وآلام کے 16 سال!

پیر 12-مارچ-2018

فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی کی مسلسل بگڑتی صحت اور اسرائیلی جیلروں کی مجرمانہ غفلت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 34 سالہ منصور یوسف شحاتیت کئی سنگین اور جان لیوا امراض کا شکار ہیں۔ غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے دورا کے علاقے سے تعلق رکھنے والے شحاتیت کو بنیادی انسانی حقوق بھی میسر نہیں ہیں۔

انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ شحاتیت نے اسیری کے 15سال مکمل کرنے کے بعد سولہویں میں قدم رکھا ہے۔ ان کی اسیری کے سولہ سال مسلسل اذیت اور پریشانی کے ہیں۔ وہ سنگین نفسیاتی اور جسمانی امراض میں مبتلا ہیں۔ اس دوران صہیونی جیلروں کی طرف سے انہیں کسی قسم کے علاج معالجے کی سہولت مہیا نہیں کی گئی۔

انسانی حقوق کے مندوب ریاض الاشقر کا کہنا ہے کہ شحاتیت کو اسرائیلی فوج نے 11 مارچ 2013ء کو حراست میں لیا۔ انہیں 17 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ان پر بئرسبع شہر میں ایک یہودی آباد کار پر چاقو سے حملہ کرکے اسے زخمی کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

گرفتاری کے بعد کئی مہینوں تک اسے اذیت ناک تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی