فلسطین کے ایک طبیعات دان نے امریکی سائنسدانوں کے ساتھ مل کر سرطان[کینسر] کی ایک نئی دوا تیار کرنے کی کوششیں شروع کی ہیں۔ توقع ہے کہ اس دوائی کی تیاری کےبعد کینسرکےعلاج میں ایک اہم سنگ میل طے ہوسکے گا۔
فلسطینی سائنسدان ڈاکٹر عبداللہ سید احمد نے امریکی ٹیکساس یونیورسٹی کے میڈیکل کالج کے ماہرین کے ساتھ مل کر ایک نئی تحقیق تیار کی ہے۔ اس رپورٹ کی تفصیلات سائنسی جریدے”Journal of American Chemical Society” میں شائع کی گئی ہے۔ اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ’K-Ras‘ نامی پروٹین میں مالیکیولز زیادہ پیچیدہ شکل میں پائی جاتے ہیں۔ ان مالیکیولز کا خلیات کےساتھ تعامل بھی زیادہ پیچیدہ خیال کیا جا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ’پروٹین ’ کے راس‘ میں خلیوں کے جینز تبدیل کرنے والے ذرات سرطان جیسے جان لیوا مرض کا محرک بنتے ہیں۔ خاص طور پر یہ پھیپھڑوں کے کینسر کا موجب بنتے ہیں۔
یہ سائنسی تحقیق سرطان کی نئی دوائی کی تیاری کی راہ ہموار کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔
فلسطینی سائنسدان ڈاکٹر سید احمد اور امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ ’K=Ras‘ پروٹین دوہرے مالیکیولی کردار کے ذرات پر مشتمل ہے۔ ماضی میں کی جانے والی تحقیقات اور ریاضی کے تجربات کے ساتھ بائیو فزکس کے تجربات کے دوران بھی یہ بات ثابت کی جا چکی ہے۔
خیال رہےکہ ڈاکٹر عبداللہ سید احمد فلسطینی بیرزیت یونیورسٹی میں شعبہ فزکس کے انچارج اور بائیو فزکس شعبے کے رکن ہیں۔