فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں وزیراعظم کے قافلے پر حملے میں ملوث مشتبہ ملزمان اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان کارروائی میں دو پولیس اہلکار جاں بحق اور دو اشتہاری ہلاک جب کہ ان کا ایک ساتھی زخمی ہوگیا، اس کا اسپتال میں علاج جاری ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں جمعرات کو علی الصباح وسطی غزہ میں النصیرات کے مقام پر وزیراعظم رامی الحمد اللہ کے قافلے پر حملے کے مشتبہ ملزمان کے خلاف آپریشن شروع کیا۔ اس دوران ملزمان نے سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم دو اہلکار جاں بحق ہوگئے۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں وزیراعظم پر حملے کا مرکزی ملزم انس ابو خوصہ اور اس کا معاون عبدالھادی اشھب ہلاک اور تیسرا زخمی ہوگیا۔
فلسطینی میڈیکل ذرائع اور محکمہ صحت کے مطابق جاں بحق ہونے والے اہلکاروں میں زیاد الحواجر اور حماد ابو سویرح شامل ہیں۔
غزہ وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ تخریب کاروں کے ساتھ جھڑپ جاری ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ النصیرات میں مشتبہ ملزمان اور سیکیورٹی حکام کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹے جاری رہا۔
خیال رہے کہ 10 روز قبل فلسطینی وزیراعظم رامی الحمد اللہ کے قافلے پر بم دھماکہ کیا گیا تھا جس میں کم سے کم سات افراد زخمی ہوگئے تھے تاہم اس حملے میں وزیراعظم اور انٹیلی جنس چیف ماجد فرج محفوظ رہے تھے۔

گذشتہ روز حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کے قافلے پرحملے میں ملوث ملزمان کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ جلد ہی انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔
فلسطینی وزارت داخلہ کے ترجمان ایاد البزم نے بتایا کہ وزیراعظم پر حملے میں ملوث ملزم کی شناخت انس عبدالمالک عبدالقادر ابو خوصہ کے نام سے کی گئی ہے،پولیس اور سیکیورٹی ادارے اس کا تعاقب کررہے ہیں۔
غزہ میں وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پرحملے کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز ہونے والی کارروائی اور تحقیقات کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کے بارے میں وزیراعظم کو بھی آگاہ کیا گیا ہے۔

