چهارشنبه 30/آوریل/2025

جنوبی افریقہ کا غزہ جانے والے امدادی قافلوں کو تحفظ دینے کا مطالبہ

جمعرات 7-مارچ-2024


جنوبی افریقہ کی وزیرخارجہ نیلیڈی پانڈورنے "اسرائیل کے دوست” ممالک کےفوجیوں سے کہا کہ وہ امدادی قافلوں کے ساتھ جائیں تاکہ اسرائیلی محاصرہ توڑنے اورفلسطینی غزہ کی پٹی تک انسانی امداد کی ترسیل کو یقینی بنایا جا سکے۔

 

پانڈور کے بیاناتجنوبی افریقہ کے شہرجوہانسبرگ میں ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس راسموسن کے ساتھ ایکپریس کانفرنس میں سامنے آئے۔

 

پانڈور نے غزہ کیپٹی میں جنگ بندی کے لیے مزید کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ "ان افواج کو اپنے ممالک کے سربراہان سے ہدایات موصول ہونی چاہئیں کہوہ رفح بارڈر پر جائیں اور غزہ اور مغربی کنارے کے لیے امدادی قافلوں کے ساتھ جائیں”۔

 

اس نے مزید کہاکہ "مجھے یقین ہے کہ اس سے امدادی قافلے بہ حفاظت گزرنے دیا جائیں گے۔ میںسوچ بھی نہیں سکتی کہ اسرائیلی افواج ان فورسز پر گولی چلا رہی ہیں۔”

 

پنڈور نے امریکہاور برطانیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر وہ امدادی قافلوں کی حفاظت کے لیےفوجیوں کو غزہ بھیجتے ہیں تو یہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امن کا اشارہ ہوگا جوجانیں بچائے گا۔‘‘

 

انہوں نے خبردارکیا کہ اگر جنگ بندی نہ ہوئی تو غزہ میں ایک "ناقابل یقین سانحہ” رونماہو گا۔

 

ڈنمارک کے وزیرنے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے کی جانے والی کوششوں کی حمایت کی۔

 

راسموسن نے انسانیامداد کے قافلوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دینے کی ضرورتپر زور دیا۔

 

غزہ کی پٹی کے حکام اور بین الاقوامی اداروں اور تنظیموںکے مطابق، غزہ پر قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 30717 شہید اور 72156 دیگرزخمی ہوئے

مختصر لنک:

کاپی