چهارشنبه 30/آوریل/2025

’ فلسطینی مارچ‘ روکنے کے لیے اسرائیل عرب ممالک سے رابطے

بدھ 28-مارچ-2018

اسرائیلی اخبارات میں شائع ہونے والی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو 30 مارچ کو ’واپسی ملین مارچ‘ روکنے کے لیے عرب ممالک کے ساتھ رابطے شروع کردیے ہیں۔

عبرانی اخبار’یسرائیل ھیوم‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ قابض صہیونی ریاست کی حکومت نے حالیہ ایام میں اردن، مصر اور فلسطینی اتھارٹی سے رابطے شروع کیے ہیں۔ ان رابطوں میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو’واپسی ملین مارچ‘ سے روکیں۔

خیال رہے کہ تیس مارچ جمعہ کو فلسطینی مذہبی اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے ملک گیر احتجاج اور سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں کی طرف مارچ کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ رابطوں میں زور دیا ہے کہ وہ’یوم الارض‘ کے موقع پر فلسطینیوں کے حق واپسی کے لیے ہونے والے مظاہروں کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کریں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ آنے والےدنوں میں فلسطینیوں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں میں شدت کا اندیشہ ہے اور یہ مظاہرے کشیدگی کا موجب بن سکتے ہیں۔

اسرائیلی حکومت نے فلسطینیوں کے مُمکنہ احتجاجی مظاہروں کی روک تھام کے لیے اردن اور مصر کی حکومتوں سے بھی رابطے شروع کیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مصر کو بھی خدشہ ہےکہ احتجاج کے دوران لاکھوں فلسطینی رفح گذرگاہ کی طرف بھی مارچ کرسکتے ہیں۔

اسرائیلی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فوج نے غزہ کی سرحد پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کرتے ہوئے سرحد کو مکمل طورپر سیل کردیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے پیرا ملٹری دستے، نشانہ باز،کمانڈوز تعینات کرنے کے ساتھ آنسوگیس کی شیلنگ کے لیے تیار کردہ ڈرون طیارے بھی فوج کو فراہم کردیے ہیں تاکہ غزہ کی سرحد کی طرف بڑھنے والے احتجاجی مظاہرین کو آنسوگیس کی شیلنگ سے روکا جاسکے۔

مختصر لنک:

کاپی