عالمی علماء کونسل کے سربراہ اور ممتازعالم دین الشیخ یوسف القرضاوی کی مصر میں قید صاحبزادی کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق علاء القرضاوی کے وکلاء دفاع کا کہنا ہے کہ علاء مصرکی ایک جیل قید تنہائی کا شکار ہیں اور ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔
خیال رہے کہ 56 سالہ علا اور ان کے شوہر 58 سالہ حسام خلف اپوزیشن پارٹی’الوسط‘ کے رہ نما ہیں۔
مصرکی الجیزہ فوجی عدالت نے تفتیش کے لیے 45 دن تک پولیس کی حراسست میں رکھنے اور قید تنہائی میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔
علا کو ایک شیشے کے پنجرے میں بند کیا گیا اور ان کے وکیل کو بھی ان سے بات کی اجازت نہیں۔ وہ مسلسل 275 دن سے قید تنہائی میں ہیں اور ان کا وزن غیرمعمولی حد تک کم ہوگیا ہے۔
مصری حکام نےعلاء کے وکلا اور خاندان کے دیگر افراد کو ان سے ملنے سے روک دیا تھا۔
علا اور حسام کے اہل خانہ نے مصری حکام پر زور دیا ہے کہ قید تنہائی میں ڈالے دونوں رہ نماؤں کو غیرمشروط طورپر رہا کریں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ علاء اور ان کے شوہر حسام خلف کو سیاسی بنیادوں پر حراست میں لیا گیا اور ان کے خلاف نام نہاد الزامات کے تحت مقدمات چلانے کی مجرمانہ کوشش کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ علا اور حسام خلف کو مصری پولیس نے جون 2017ء کو حراست میں لیا تھا۔ ان پر کالعدم اسلام پسند مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون سے تعلق، دہشت گردی کی منصوبہ بندی، ریاستی اداروں کو نشانہ بنانے اور دیگر الزامات عاید کیے گئے ہیں۔