ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ اسرائیل عالمی امن اور سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پوری دنیا کو صہیونی ریاست کے جرائم کے خلاف اور فلسطینیوں کے دیرینہ حقوق اور مطالبات کی حمایت میں ایک موقف اختیار کرنا چاہیے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق آذر بائیجان کے دارالحکومت باکو میں ایک غیرجانب دار ممالک کی تنظیم کے زیراہتمام منعقدہ وزراء خارجہ کانفرنس سے خطاب میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ صہیونی ریاست کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے ارتکاب اور پڑوسی ممالک پر حملوں کے باعث نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کی سلامتی خطرے میں ڈال دی ہے۔
جواد ظریف نے حال ہی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں غزہ میں نہتے مظاہرین کے قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ غزہ میں پرامن مظاہرین کے وحشیانہ قتل عام کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں۔
ایرانی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ جب تک فلسطینیوں کو ان کے تمام حقوق منصفانہ طور پر فراہم نہیں کیے جاتے۔ القدس کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت قرار نہیں دیا جاتا اور غزہ کی پٹی پر مسلط معاشی پابندیاں ختم نہیں کی جاتی ہیں تب تک خطے میں دیر پر امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ ساتھ خطے میں اس کے بعض عرب اتحادی بھی فلسطینیوں پر مظالم میں اسرائیل کے ساتھ ہیں۔ ان ممالک کی طرف سے القدس کےحوالے سے اور فلسطینیوں کے خلاف جاری کردہ فیصلوں پر خاموشی اختیار کرکے ثابت کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے نہیں بلکہ صہیونی ریاست کے طرف دار ہیں۔