سعودی عرب کے ذرائع ابلاغ نے ایک لرزہ خیز انکشاف کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب پڑوسی ملک قطر کو جزیرے میں تبدیل کرنے کی ایک نئی اسکیم تیار کررہا ہے۔
لندن سے شائع ہونے والے معاصر عزیز’الحیات‘ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہےکہ 9 کمپنیوں نے سعودی عرب کے حکام کو تجویز دی ہے کہ وہ قطر سے متصل سرحد پر ایک نہر بنائے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان خشک سرحد کو پانی کے ذریعے بند کیا جاسکے۔
دوسری جانب سعودی حکومت نے اس خبر کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منصوبے کے تحت سعودی عرب قطر سے متصل بری سرحد کے علاقے سلویٰ سے خور تک 60 کلو میٹر طویل ایک نہر بنانے پرغور کررہا ہے۔
سعودی عرب سے شائع ہونے والے ایک دوسرے آن لائن اخبار ’سبق‘ نے لکھا ہے کہ سعودی عرب قطر سے متصل پوری بری سرحد کو پانی کی ٹنل کے ذریعے بند کرنا چاہتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ کینال[آبی ٹنل] سعودی عرب اور قطر کی بین الاقوامی بارڈر سے 1 کلو میٹر اندر سعودی عرب کی سرزمین پر بنائی جائے گی۔ نہر سے بین الاقوامی سرحد تک کی ایک کلو میٹر کی چوڑی پٹی کو ممنوعہ فوجی علاقہ قرار دیا جائے گا۔
یہ نہر 200 میٹر چوڑی، 15 سے 20 میٹر گہری اور 60 کلو میٹر لمبی ہوگی۔ اس چینل سے ہرطرح کے بحری جہاز اور کشتیاں بھی گذر سکیں گی۔ متوقع طور پراس منصوبے کی حتمی منظوری اگلے چند ماہ کے اندر دی جاسکتی ہے۔ اس پر تقریبا 2 ارب 80 کروڑ ریال کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔