قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں ’خربہ زنوتا‘ کے مقام پر واقع ایک سرکاری اسکول کو بلڈوزروں کی مدد سے مسمار کرڈالا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اس اسکول کا افتتاح فلسطینی وزارت تعلیم نے ایک ماہ سے بھی کم عرصہ پہلے کیا تھا۔
مقامی ذرائع نے ’قدس پریس‘ کو بتایا کہ سوموار کو اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے الظاھریہ قصبے میں واقع اس اسکول کا گھیراؤ کیا۔ شہریوں کی آمد ورفت پر پابندی لگانے کے بعد بھاری مشینری کی مدد سے اسکول کی عمارت کو چند منٹ میں ملبے کے ڈھیر میں بدل دیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ قابض صہیونی فوج نے اسکول پر لگی ٹین کی چادریں، فرنیچر اور دیگر سامان قبضے میں لینے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
زنوتا پرائمری اسکول میں 43 بچے اور بچیاں زیرتعلیم ہیں۔ ان میں سے 10 بچے پلے گروپ کلاس میں ہیں۔ اسکول چھ کمروں اور ایک ڈسپنسری پر مشتمل تھا۔ قابض فوج نے ڈسپنسری بھی مسمار کردی اور اس میں موجود ادویات بھی تباہ ہوگئیں۔
دوسری جانب فلسطینی وزارت تعلیم نے صہیونی فوج کے ہاتھوں اسکول کی مسماری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں فلسطینی وزارت تعلیم نے اسکول کی مسماری کو فلسطینی بچوں کی تعلیم پر صہیونی ریاست کی یلغار قرار دیا۔