اسرائیلی اخبارات کے مطابق سابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے باضابطہ طور پر صدر مملکت روف ریفلین کو ایک درخواست دی ہے جس میں ان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ان کے سابقہ قصور معاف کرتے ہوئے ان کا نام مجرموں کی فہرست سے نکالنے کا حکم جاری کریں۔
کثیر الاشاعت عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کے مطابق سابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے صدر سے اپنے سابقہ جرائم کی معافی مانگی ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ مجرموں کی فہرست میں موجود ان کا نام نکلوائیں۔
خیال رہے کہ ایہود اولمرٹ کو کرپشن کیسز میں 27 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ انہوں نے اپیل کرکے اپنی سزا میں دو تہائی کم کرائی اور نو ماہ قید کے بعد کچھ ہی عرصہ قبل انہیں رہا کیا گیا تھا۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق سابق وزیراعظم کی جانب سے یہ درخواست وزیر قانون کو ارسال کی گئی ہے۔ خاتون وزیر قانون ایلیت شاکید کو اولمرٹ کی درخواست مسترد کرنے کا اختیار ہے مگر صدر کی طرف سے منظوری کے بعد وزیرقانون اسے مسترد نہیں کرسکتا۔
اولمرٹ نے 30 صفحوں پر مشمتل درخواست میں سابق دور میں اپنے بعض کارناموں کا بھی حوالہ دیا ہے اور کہا ہے کہ وزیراعظم کی حیثیت سے انہوں نے اسرائیلی ریاست کا دفاع کیا۔ شام کے جوہری پلانٹ پر حملے کی منظوری دی۔ ان کا نام اب نو سال تک مجرموں کی فہرست میں ڈال کر ان کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عاید کی گئی ہے۔ وہ نو سال تک اس کا انتظار نہیں کرسکتے اور مجرموں کی فہرست میں نام ڈالے جانے کو اپنے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ اور بدنما داغ سمجھتے ہیں۔